Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Search
خاکدان
اردوئے معلّیٰ
فہرست
مری نظر میں تری آرزو نظر آئے
دیدہ وروں سے کور نگاہی ملی مجھے
جذبۂ شوق! انتہا کر دے
عشق پھر سے مجھے نیا کر دے
اپنے ہر درد کا درمان بنائے رکھا
عدن بنا گیا مسجد کو اپنے سجدوں سے
واعظ نے اپنے زورِ بیاں سے بدل دیا
وہ ایک شخص دو عالم کی سروری والا
مجھ کو درونِ ذات کا نقشہ دکھائی دے
دل میں اب کوئی ترے بعد نہیں آئے گا
آنکھوں میں ہوں سراب تو کیا کیا دکھائی دے
اُجلی ردائے عکس کو میلا کہیں گے لوگ
چراغِ شام جلا ہے کہ دل جلا کوئی
سخن رہے گا، سخنور بھی کم نہیں ہوں گے
گھر بسانے کی تمنا کوچۂ قاتل میں ہے
ہواؤں کی زد پہ دیا زندگی کا
میں اشکبار ہوں نا ممکنہ کی خواہش میں
چُبھی ہے دل میں وہ نوکِ سنانِ وہم و گماں
قریۂ سیم و زر و نام و نسب یاد آیا
آخر میں کھلا آ کر یہ راز کہانی کا
اِن غزالوں کو بھلا کس کے ٹھکانے کی خبر
روشنی ہی روشنی ہیں جس طرف سے دیکھئے
آتشِ رنج و الم، سیلِ بلا سامنے ہے
رنگ شفق سے لے کر جیسے رُخ پہ مَلی ہے شام
مرہموں کی صورت میں زہر بھی ملے ہم کو
اٹھاؤں کیسے میں بارِ گرانِ سجدۂ شوق
مشعلِ حرف لئے نور بکف ہو جائیں
اپنی متاعِ خواب مرے نام کر گیا
کیا سخن تھے کہ جو دل میں بھی چھپائے نہ گئے
اس شہرِ شب زدہ میں کہ جنگل سے کم نہیں
دونوں سرے ہی کھو گئے، بس یہ سرا ملا
راز در پردۂ دستار و قبا جانتی ہے
وہ ایک شخص کہ سب جا چکے تو یاد آیا
حسرتیں چھوڑ گئیں کوچۂ و بازار کے بیچ
قتیلِ درد ہوا میں تو غمگسار آئے
قرآن کہا جائے نہ تفسیر کہا جائے
آسرے توڑتے ہیں، کتنے بھرم توڑتے ہیں
تاریک دیاروں میں اُجالے کا پتہ ہیں
کچھ دیر کو رسوائی جذبات تو ہو گی
ہر روز تازہ حادثہ جب ہو گیا کہیں
ہم خاک نشینوں کو نئی خاک ملی ہے
دوائیں رکھتے ہوئے، نشتروں کے ہوتے ہوئے
جنگ اندھیرے سے بادِ برہم تک
البم سے کئی عکس پرانے نکل آئے
ناخداؤں کے کھُلے کیسے بھرم پانی میں
اپنوں نے بھی منّت کی، غیروں نے بھی سمجھایا
اہلِ دل چشمِ گہربار سے پہچانے گئے
راہبر دیکھ لئے، راہ گزر دیکھ آئے
کب سے لگی ہے اُس کی نشانی کتاب میں
شعاعِ نورِ حرم ہے نئے چراغوں میں
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
Page
3
…
Page
5
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات