Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
زمرہ جات
آج کا دن
حمدونعت
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
سوانح حیات
شاعری
آزاد غزل
اشعار
تصویری شاعری
رباعی
شعر
غزل
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
قطعہ
مزاحیہ شاعری
نظم
آزاد نظم
پابند نظم
لفظ “دل” پہ اشعار
لفظ “عشق” پہ اشعار
لفظ “لہجہ” پہ اشعار
لفظ “محبت” پہ اشعار
لفظ “موسم” پہ اشعار
مضامین
مکمل کتابیں
منظوم ترجمتہ القرآن
نثر
خطوط
گلزار ِ معرفت
مائیکرو فکشن
مکالمہ
نعتیہ قطعات
نتائج
کعبہ و طیبہ کی حاضری
اردوئے معلّیٰ
فہرست
شمس الضحیٰ پر لاکھوں سلام
خیرالبشر پر لاکھوں سلام
اے شہنشاہِ مدینہ الصلوٰۃ والسّلام
یا حبیب خدا احمد مجتبیٰ دل مبتلا کا سلام لو
اے صبا مصطفی سے کہہ دینا غم کے مارے سلام کہتے ہیں
یا رسول اللہ تیرے در کی فضاؤں کو سلام
یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک
جس کے چہرے پہ جلوؤں کا پہرا رہا
مصطفی جان رحمت پہ لاکھوں سلام
زائرِ کوئے جناں آہستہ چل
میں کہ بے وقعت و بے مایا ہوں
سرکار خطا کار ہوں رحمت کی نظر ہو
حضور میری تو ساری بہار آپ سے ہے
کھویا کھویا ہے دل ، ہونٹ چپ ، آنکھ نم ، ہیں مواجہ پہ ہم
سائے میں تمھارے ہیں قسمت یہ ہماری ہے
شہرِ نبی کے سامنے آہستہ بولیے
لَو مدینے کی تجلّی سے لگائے ہوئے ہیں
گر طلب سے بھی کچھ ماسوا چاہیے
خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
اب کہاں جاؤں تڑپتے دل کی یہ خواہش نکال
وردِ صلِّ علیٰ کیجیے
کوئی مثل مصطفی کا کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا
اب تنگیِ داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ
احمدِ مرسل فخرِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم
تاجدارِ حرم ہو نگاہِ کرم ہم غریبوں کے دن بھی سنور جائیں گے
روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں
ہم کو اپنی طلب سے سوا چاہیے
کوئی سلیقہ ہے آرزو کا نہ بندگی میری بندگی ہے
کرم آج بالائے بام آ گیا ہے
رکھتے ہیں صرف اتنا نشاں ہم فقیر لوگ
تسکینِ قلب و جان کا سامان ہو گیا
مُفلسِ زندگی، اب نہ سمجھے کوئی، مجھ کو عشقِ نبی، اِس قدر مِل گیا
قطرہ مانگے جو کوئی تو اسے دریا دے دے
کوئی ان کے بعد نبی ہوا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں
لب پر ہر دم نام نبی ہے میرے، شام سویرے
یا محمد نوُرِ مجسّم یا حبیبی یا مولائی
نوری محفل پہ چادر تنی نور کی نور پھیلا ہوا آج کی رات ہے
مری زندگی مری آبرو یہ عطائے یادِ رسول ہے
جو عشقِ نبی کے جلوؤں کو سینوں میں بسایا کرتے ہیں
روئے بدرالدجیٰ دیکھتے رہ گئے
فضل ربُ العُلیٰ اور کیا چاہیے
ان کو دل میں بسا لیا ہم نے
میرے دل میں ہے یادِ محمد میرے ہونٹوں پہ ذکرِ مدینہ
میں سجدہ کروں یا کہ دل کو سنبھالوں محمد کی چوکھٹ نظر آ رہی ہے
میرے کملی والے کی شان ہی نرالی ہے
ٹھہری ہوئی آنکھوں میں جدائی کی گھڑی ہے
درِ خیرالورا ہے اور میں ہوں
حقیقت میں وہ لطفِ زندگی پایا نہیں کرتے
خوشبو ہے دو عالم میں تری اے ُگلِ چیدہ
کچھ ایسا کر دے مرے کردگار آنکھوں میں
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات