Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
زمرہ جات
آج کا دن
پی ڈی ایف کتب
حمدونعت
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
سوانح حیات
شاعری
آزاد غزل
اشعار
تصویری شاعری
رباعی
شعر
غزل
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
قطعہ
مزاحیہ شاعری
نظم
آزاد نظم
پابند نظم
لفظ “دل” پہ اشعار
لفظ “عشق” پہ اشعار
لفظ “لہجہ” پہ اشعار
لفظ “محبت” پہ اشعار
لفظ “موسم” پہ اشعار
مضامین
منظوم ترجمتہ القرآن
نثر
خطوط
گلزار ِ معرفت
مائیکرو فکشن
مکالمہ
نتائج
اسم معطر
اردوئے معلّیٰ
فہرست
خوش قدم خوش جبیں ،آپ ہیں دلنشیں،آپ ہیں خوبرو
رحمتِ دو جہاں ، سیدِمرسلاں اور کوئی نہیں ہے سوا آپ کے
اس جہانِ مصائب میں غم ہیں بہت ،پھر بھی ایسا نہیں کہ سہارا نہیں
اسے زما نہ بڑے ہی ادب سے ملتا ہے
دیارِ نور سے مل کر درود پڑھتے ہیں
عشقِ حضور زینتِ سامانِ نعت ہے
یکتَا بہ فضِیلت ہیں ہر اَبرار سے پہلے
یہ اہتمام جنوں بھی ہے آبرو کے لئے
جو رنگ و بو سے ہو خالی وہ پھول کیسے ہو
سکوتِ ذکر تھا صوت وصدا سے دُور نہ تھے
مصائب کی سر پر کڑی دھوپ ہے
ہمیں جو ہوئی یہ ساری عطا حضور سے ہے
مدینہ ہے یا کوئے خلد ، منظر ہو تو ایسا ہو
درِ غلامِ محمد پہ جب جل رہا ہے چراغ
عطا ہوتے ہیں بحر و بر گدا دل سے اگر مانگے
ہر گام مدینے میں ایسے انوار دکھائی دیتے ہیں
ہیں صبحیں میری روشن ہے اجالا میری شاموں میں
بس گئے باغِ تسلی میں بڑے چین کے ساتھ
آپ حامی ہیں تو منزل آشنا ہے جستجو
نعت جاری جب لبوں پر ہوگئی
بہار بن کر حضورآ ئے تو پھیلی سارے چمن میں خوشبو
جوطلبگار مدینے میں چلا آتا ہے
فراقِ ہستیِ اقدس کا غم رُلا جاتا
تصور میں مدینے کی فضا ہے اور میں ہوں
ہر گھڑی ہے تمنا یہی یا نبی
سرکار کی مدحت کو ہونٹوں پہ سجانا ہے
نگارِ گُل نہ سوئے ماہتاب دیکھتے ہیں
آپ تو صرف حکُم کرتے ہیں
گرداب میں ہونٹوں پہ دعا دیکھ رہا ہوں
چلے زمِین سے جب آپ لامکاں کے لئے
گرہ جو آگہی کی کھل رہی ہے
گویا بڑی عطا ہے طلبگار کےلئے
آنکھ محرومِ نظارہ ہو ، ضروری کیا ہے
نسیمِ ذِکرِ نبی جب لبوں کو چھو کے گئی
نبی کا صدقہ ہیں منظر صدائے کن کے بعد
بہ ہر طریق کوئی ، ناز آفرین نہیں
تابِ کمال لایا ہے،عرشِ بریں کا چاند
درجاتِ مصطفےٰ میں یوں تفریق کی گئی
نثار دل ہو درودوں پہ جان نعت میں ہو
اُمّتی ان کا ہوں جو عرشِ علیٰ تک پہنچے
مدحَتِ شاہِ مُرسلاں کا باغ
جب سجاتا ہوں چراغِ شہِ لولاک سے طاق
بہ فرطِ سوز و محبت یہ معجزہ ہوجائے
عشقِ نبی میں یہ جو "تڑپ "ہے مکینِِ شوق
مسافت کو خوشی سے دلبری کے نام کرتے ہیں
پہلے رحمت کو محبت کے لئے پیدا کیا
مستند ہے کہا ہوا تیرا
زرکی طلب ، نہ شاہ کی پوشاک چاہئیے
گر ملے تو لوں میں بوسے خامہء حسان کے
بہ چشمِ تر وہ مرا لوٹنا مدینے سے
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات