Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
پی ڈی ایف کتب
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
زمرہ جات
آج کا دن
پی ڈی ایف کتب
حمدونعت
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
سوانح حیات
شاعری
آزاد غزل
اشعار
تصویری شاعری
رباعی
شعر
غزل
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
قطعہ
مزاحیہ شاعری
نظم
آزاد نظم
پابند نظم
لفظ “دل” پہ اشعار
لفظ “عشق” پہ اشعار
لفظ “لہجہ” پہ اشعار
لفظ “محبت” پہ اشعار
لفظ “موسم” پہ اشعار
مضامین
منظوم ترجمتہ القرآن
نثر
خطوط
گلزار ِ معرفت
مائیکرو فکشن
مکالمہ
نتائج
قبلۂ مقال
اردوئے معلّیٰ
فہرست
امکان سے وسیع ہوئی ، قد سے سر بلند
مر بھی جائے تو تری بات سے جی اُٹھتا ہے
کھُلا بابِ اثر الحمد للہ
بس ایک نعت کہی بے زبان سانسوں نے
خوشبو طراز رنگوں کی جھالر ہے سامنے
جہانِ چار سُو چمکے، فضائے اندروں مہکے
شبِ تمنا کے رتجگے میں نئی سحر کا نصاب لکھا
کہاں سے لاؤں وہ حرف و بیاں نمی دانم
شوق تدبیر کرے اور زباں ساتھ نہ دے
اپنی اوقات میں رہ، داؤ پہ حسرت نہ لگا
دل کے نرم گوشوں میں ، طلعتوں کا موسم ہے
اذنِ ثنا ہُوا ہے نگہدارِ حرف سے
تُوعنایتوں کا مجاز ہے، مری خواہشیں مرے نام کر
لایا تو ہُوں مَیں باندھ کے امکانِ حرف و لفظ
بامِ تعبیر پہ کھِلتا ہُوا مژدہ دیکھا
جہانِ شوق کے ہر زاویے کو با شرَف رکھا
تری ثنا سے مرا عصرِ حال تابندہ
درودوں کے سحابِ خیر سے تطہیرِ خُو کر کے
آنکھ کو چھُو کے پسِ حدِ گماں جاتی ہے
طُرفہ انداز لیے اُن کے کرم کی صورت
لہجے کو دے سخن الگ، حرفوں کو بانکپن جُدا
کتابِ عرشِ ثنا کا عنواں ـ’’انا محمد‘‘
نامۂ تخلیق پر نقشِ بقا، غارِ حِرا
آیا ہے مجھ کو بُلاوا سُوئے شہرِ دلنشیں
دے خواب کو لمحاتِ ضیا ناز بہ انداز
تشنہ نیازِ حرف کو اذن مدام آپ کا
منشائے رسالت کا ہُوا جیسے اشارہ
تمام عمر کا واحد اصول صلِ علیٰ
عطا کا دستِ یقیں تھا کمال کی جانب
حرف، احساس سے فائق نہیں ہونے والے
محظوظ ہو رہے ہیں وہ کیفِ طہور سے
مرے قریۂ شبِ تار میں کوئی بھیج لمحۂ روشنی
مطلعِ رفعتِ بے حد پہ رقم ہے، ذکرک
میانِ حشر کچھ ایسے مری تقدیر چمکے
سطوتِ شاہی سے بڑھ کر بے نوائی کا شرَف
امکانِ حرف و صوت کو حیرت میں باندھ کر
سخن کے ظلمت کدوں کو خورشید کر رہا ہُوں
بوسۂ نُور کی تخلید ہے، سنگِ اسوَد
جب اوجِ سخن کعبۂ ادراک میں خم ہو
مدینہ شہرِ دلنشیں ہے نُور بار، مُشکبو
طلعتیں عام ہوئیں، زیست کا پایا ہے سراغ
آپ کے آنے کی دیتا ہے خبر، دیدئہ تر
کیا عرض ہو رَفعِ یدِ نِعمات سے پہلے
قربان مقدر پہ ترے وادیٔ ایمن
عرفان نقشِ ذات کا، قُدسی صفات کا
نُورِ خُدا، اوجِ بشر، خیرالوریٰ، خیر البشر
ہُوئی تھی اُن سے ملاقات خاکِ طیبہ کی
دل سپردِ مدحتِ شاہِ اُمم ہے اور بس
نظر کا دھوکہ ہے نام و نمود لاموجود
نکہتوں کے دوش پر ہے موجۂ گُلزارِ میم
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
Page
3
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات