Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Menu
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Menu
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Search
اشعار
اردوئے معلّیٰ
فہرست
جہاں بھی کوئی ذرا ہنس کے بات کرتا ہے
میں کیا کہوں کہ ابھی کوئی پیش رفت نہیں
رات اُس حسنِ دلآرام کی چھب تھی کوئی
ایک ہی منظر دیکھ رہا ہوں ، اِس بے انت خرابے میں
دکانِ دل بڑھاتے ہیں ، حسابِ بیش و کم کر لو
اک روشنی کا تار ہے اور ٹوٹتا نہیں
میں حرف بن کے تری روح میں اُتر جاؤں
ہمہ وقت اپنی شبیہہ کے ہوں میں روبرو
گرچہ پتوار ٹوٹے ہیں کشتی کے ، پر آس ٹوٹی نہیں
کبھی فلک پر کسی ستارے سے جا ملوں گا
عجیب خواب تھا جس نے مجھے خراب کیا
خود اپنے ہاتھ کی ہیبت سے کانپ جاتا ہوں
اک زمانہ تھا کہ اک دنیا مرے ہمراہ تھی
روز بنیاد اٹھاتا ہوں نئی
وقت جب سازگار ہوتا ہے
تھی لیکن اس قدر بھی نہ تھی مضطرب حیات
روشن ہوں کس ابد کے اُفق پر میں آفتاب
کفِ درد سے ، غمِ کائنات کی گرد سے
تو نے اسے دیکھنے والے کبھی دیکھا ہی نہیں
تو کیا اجل سب حسین منظر اُجاڑ دے گی
نگاہ کے لیے اک خواب بھی غنیمت ہے
کھلا ہوا ہوں تیرے شاخچوں پر
بھٹک رہا ہوں اِدھر اُدھر ، اور یہ سوچتا ہوں
یہ دل کی راہ چمکتی تھی آئنے کی طرح
پہلے انا رہی تھی سدا ساتھ میرے ، پر
پتھر کے رنگ عکسِ نظر نوچنے لگے
کڑی دھوپ تھی کہ پرچھائیں اوڑھ لی ہم نے
اپنے لہو سے اپنے لیے گھر تراشنا
اسی زمین کا ذرہ تھا اور پتھر بھی
احساں بدوش اک مجھے انجان کر گیا
دل میں لہو کی بوندیں کچھ جان بن گئی ہیں
ریت گھڑی
چن لئے ہجرتوں کے سب کانٹے
سجا کے چہرے پہ بیگانگی نہیں ملنا
مجھے منظر سے پس منظر بنانے کے سفر میں
بے دلی سے ہنسنے کو خوش دلی نہ سمجھا جائے
شہرِ بےرنگ میں کب تُجھ سا نرالا کوئی ھے
یہ میرا عکس جو ٹھہرا تری نگاہ میں ہے
زمیں کا رزق ہوا روشنائی کا قطرہ
مَیں لے اُڑوں گا ترے خدوخال سے تعبیر
زباں پر مصلحت ، دل ڈرنے والا
آنسو بہا نہ غم کے تو ،آہ نہ بار بار کر
پھڑپھڑاتی ہے بائیں آنکھ مری
ارتحالِ عمر میں تارا تری آنکھیں
لوٹتے سیکڑوں نخچیر ہیں کیا یاد رہے
دل ، کہ اک عالمِ تنویم کا معمول ہوا
اب دوڑنا محال ہے ، بس لیٹ جائیے
آخر دبوچ لی گئی تتلی جنون کی
آباد رہیں تیرے تبسم کے جزیرے
سارے لایعنی قصے تھے جو لگتے تھے با معنی
پچھلا صفحہ
Page
1
Page
2
اگلا صفحہ
یہ فہرست اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
حالیہ اشاعتیں
اشتہارات