آزادی

جہانِ تیرگی میں روشنی ہے آزادی

سو خوش نصیب وہ، جن کو ملی ہے آزادی

خدایا ! شکر ادا جس قدر کریں کم ہے

وطن کے نام پہ ہم کو جو دی ہے آزادی

نہیں تھا اتنا بھی آسان یہ وطن لینا

جگر کا خون دیا ہے تو لی ہے آزادی

کہ ان کا نام قیامت تلک چمکتا رہے

کہ جن کے خون سے روشن ہوئی ہے آزادی

کسی نے عمر غلامی میں ساری کی ہے بسر

کسی نے جان کے بدلے چنی ہے آزادی

ہمارے قائدِ اعظم کا ہم پہ احساں ہے

نہ مل رہی تھی ہمیں،چھین لی ہے آزادی

دعا ہے ان کا رہے نام حشر تک طاہر

ہمارے نام یہ جس جس نے کی ہے آزادی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

بیادِ قائدِ اعظمؒ (بسلسلۂ جشنِ صد سالہ 1977ء)

لکھیں اہلِ قلم ان کے قصائد کہ ان پر فرض یہ ہوتا ہے عائد نظرؔ میں تو کہوں بس ایک جملہ کروڑوں رحمتیں بر روحِ قائد وہ اک مردِ مجاہد مردِ مومن وہ خوش باطن مسلمانوں کا محسن نہ بھولی ہے نہ بھولے یاد اس کی منائیں ہر برس ہم یاد کا دن چمک اٹھا […]

عورت کا مقام ، قرآن و احادیث اور اسوۂ خدیجۃ الکبریٰ کے آئینے میں

عورتوں کو دی ہے عزت مذہب ِ اسلام نے اُسوہء خدیجۃ الکُبریٰ ہے سب کے سامنے کیا بتائیں آپ کو ہم ،کیا ہے عورت کا مقام یہ بھی بتلایا ہے ہم کو ،اُن کی صبح و شام نے —— یہ ہیں شہزادی عرب کی، اور وہ دُرّ ِ یتیم جس حوالے سے بھی دیکھو ،دونوں […]