آنکھ بھر کر دیکھ لیں بس آپ جو ختمُ الرُّسُل

ہم غریبوں کا بھی بیڑا پار ہو ختمُ الرُّسُل

پیاس بڑھتی جا رہی ہے اس گدا کی ہر گھڑی

اپنے درشن بخش دِیجے آج تو ختمُ الرُّسُل

جس نے حق کے رو برُو اُمّت کی بخشِش، مانگ لی

آپ وہ اللہ کے پیارے ہیں وہ ختم الرّسل

وقت جِتنا بھی کٹِھن ہو، مُشکلیں آسان یوں

ذوق سے، وجدان سے مِِل کر کہو، ختمُ الرُّسُل

جاہلوں کی بدنصیبی ضِد پہ اپنی اڑ گئے

ورنہ پتھر مانتے تھے آپ کو ختمُ الرُّسُل

ہر طرف غارت گری تھی، ظُلمُ و اِستبداد تھا

خاتمے کو جبر کے اب آئے لو ختمُ الرُّسُل

اور اس سے بڑھ کے دنیا میں بھلا رتبہ ہے کیا

روز و شب ختمُ الرُّسُل بولو، سُنو ختمُ الرُّسُل

آپ سے پہلے نہ اُس کے بعد تھا مُمکِن کوئی

چُن لیا اللہ نے سو آپ کو ختمُ الرُّسُل

آج بھی شہرِ نبی کی دل میں ہے حسرت رشِیدؔ

میں، مِری بے چارگی، سائے ہیں دو ختمُ الرُّسُل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]