آنک بدید رُوئے تو، در نَظَرَش چہ سرد شد
گنج کہ در زمیں بوَد، ماہ کہ در سما بوَد
وہ کہ جس نے تیرا چہرہ دیکھ لیا، اُس کی
نظروں میں کیسا بے معنی و بے وقعت و حقیر
ہو گیا، وہ خزانہ کہ جو زمین میں ہے
وہ چاند کہ جو آسمان میں ہے
معلیٰ
گنج کہ در زمیں بوَد، ماہ کہ در سما بوَد
وہ کہ جس نے تیرا چہرہ دیکھ لیا، اُس کی
نظروں میں کیسا بے معنی و بے وقعت و حقیر
ہو گیا، وہ خزانہ کہ جو زمین میں ہے
وہ چاند کہ جو آسمان میں ہے