اللہ کے محبوبِ طرحدار کا چہرہ

خلاق کا شہ کار ہے سرکار کا چہرہ

یادِ رخِ جاناں ہی سے فرصت نہیں ملتی

ہم نے کبھی دیکھا نہیں اغیار کا چہرہ

سائل کو ضرورت نہیں اُس در پہ صدا کی

پڑھ لیتے ہیں سرکار طلب گار کا چہرہ

واللیل کا مفہوم ہے زلفِ شہ خوباں

والشمس ہے اللہ کے دلدار کا چہرہ

خالی رہا دامانِ طلب عمر بھر اُن کا

تکتے رہے نادان جو اغیار کا چہرہ

کیا خوب گھڑی ہوگی ، پسِ مرگ جب عاشق

دیکھیں گے لحد میں شہ ابرار کا چہرہ

لو ہوگئے ، سر گرمِ شفاعت وہ سرِ حشر

نظروں میں ہے ، ایک ایک گنہگار کا چہرہ

امت کے لیے مرحلہء حشر ہے آساں

ہے سامنے امت کے نگہدار کا چہرہ

آقا ٖ نے کیا حشر میں مجھ پر کرمِ خاص

نیکوں میں نمایاں تھا گنہگار کا چہرہ

کیا شانِ عطا ہے کہ ثناخوانوں میں ان کے

لکھا گیا طارق سے گنہگار کا چہرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]