امت پہ تری آج کرونا کی وبا ہے
ہو ختم یہ دنیا سے یہی میری دعا ہے
محشر کا نہیں خوف رہا مجھ کو ذرا بھی
دیدار وہاں ہو گا نبی کا یہ سنا ہے
اے کاش مدینے کی طرف جاؤں میں پھر سے
دل کو جو سکوں دے وہ مدینے کی فضا ہے
حاصل ہے مجھے نعتِ نبی کی جو سعادت
کچھ اور نہیں ان کی محبّت کی ضیا ہے
کیا شان کرے کوئی بیاں آپ کی آقا
لولاک لما آپ کے سر تاج سجا ہے
سرکارِ رسالت کی سخاوت ہے سخاوت
محرومِ عنایت کوئی چھوٹا نہ بڑا ہے
زاہدؔ کی زباں تر ہی رہے مدحِ نبی سے
تا عمر یہی ایک دعا ربِ عُلیٰ ہے