اپنے احساس کو دھڑکن میں چھپاتی ہوئی میں
اپنے ہر کرب کو سینے سے لگاتی ہوئی میں
جگنو امید کے آنچل میں سرِ شام لیے
گھر کی چوکھٹ پہ نئے دیپ جلاتی ہوئی میں
معلیٰ
اپنے ہر کرب کو سینے سے لگاتی ہوئی میں
جگنو امید کے آنچل میں سرِ شام لیے
گھر کی چوکھٹ پہ نئے دیپ جلاتی ہوئی میں