اک شہرِ دلنواز و دلآرا مدینہ پاک

ہم بے کسوں کا پاک سہارا مدینہ پاک

آنکھیں تو جیسے گنبدِ خضریٰ پہ رُک گئیں

دل میں ہے جا گزیں مرے، سارا مدینہ پاک

دنیا ہے دشت اور مدینہ شجر شجر

دنیا ہے بحر اور کنارا مدینہ پاک

اے جانے والے سیدِ عالم کے شہر میں

لیتے چلو مجھے بھی خدارا مدینہ پاک

عصرِ شبِ سیاہ میں کرنوں کا پاسباں

ظلمت کدے میں نُور کا دھارا مدینہ پاک

مجھ ایسے بے اماں کی ہے جائے اماں وہی

مجھ ایسے بے نوا کا ہے چارا مدینہ پاک

مقصودؔ حرف و صوت سے تعبیرِ جاں محال

اور مجھ کو میری جاں سے ہے پیارا مدینہ پاک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]