ایسا بھی کوئی خواب خدایا دکھائی دے
جس میں حبیبِ پاک کا چہرہ دکھائی دے
ہر شئے میں مصطفی کا ہی جلوہ دکھائی دے
انوارِ ایزدی کا سراپا دکھائی دے
آنکھوں کو میری وصف وہ کردے عطا خدا
کعبہ دکھائی دے کبھی طیبہ دکھائی دے
طیبہ میں دفن ہوں تو مجھے خلد میں فداؔ
ان کے قریب اپنا ٹھکانہ دکھائی دے
رو رو کے کر رہا ہے فداؔ بس یہی دعا
یارب سفر مدینے کا ہوتا دکھائی دے