بختِ خوابیدہ جگانا ہے تو پھر نعتیں کہو

گھر مدینے کو بنانا ہے تو پھر نعتیں کہو

اِک وسیلہ حشر کے دن ساتھ ہونا چاہیے

اپنے بگڑی کو بنانا ہے تو پھر نعتیں کہو

نعت کہنا اور پڑھنا سنتِ اسلاف ہے

اپنے شجرےکو سجانا ہے تو نعتیں کہو

اس کی تبلیغ و اشاعت لازم و ملزوم ہے

کفر کو یکسر مٹانا ہے تو پھر نعتیں کہو

اس وسیلے سے ہی عشقِ مصطفیٰ کو ہے فروغ

شمعِ جاں کی لو بڑھانا ہے تو پھر نعتیں کہو

ورنہ یہ دنیا ٹھکانا معتبر ہر گز نہیں

اور ٹھکانا ہی بنانا ہے تو پھر نعتیں کہو

بارگاہِ لم یزل میں یہ وسیلہ ہے بہت

حضرتِ حق کو منانا ہے تو پھر نعتیں کہو

اے عزیز الدین خاکی غور سے سن لو یہ بات

خود کو دوزخ سے بچانا ہے تو پھر نعتیں کہو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]