بہارِ باغِ عدن ہے آقا تری صباحت کے صدقے واری

تمام حسن و جمال آقا تری وجاہت کے صدقے واری

خطیب سارے ادیب سارے ہیں تیرے آگے سخن خمیدہ

فصاحتیں اور بلاغتیں سب تری خطابت کے صدقے واری

قطار اندر قطار ہیں کہکشائیں ساری مَلَک بھی سارے

شبِ ملاقات کل خدائی تری بصارت کے صدقے واری

سوا طلب سے بھی بھر گئی تھی ابوہریرہ کی خالی چادر

نوال و جود و عطائے عالم تری سخاوت کے صدقے واری

لعاب سے اپنے شیریں تُو نے کیا ہے کھاری کنوئیں کو آقا

ہے سلسبیلِ ارم ازل سے تری حلاوت کے صدقے واری

بشر کی صورت میں نوری پیکر ، سراپا ذاتِ خدا کے مظہر

حسین سارے جمیل سارے تری وجاہت کے صدقے واری

لطیف و پرنور جسم تیرا، ہے حُسنِ تقدیس اسم تیرا

نزاکتیں اور کرامتیں سب تری لطافت کے صدقے واری

مرا یہ ایماں ہے خاتم الانبیا ہے مولا مرے تو واللہ

ترا یہ منظرؔ فقیر و احقر تری نبوت کے صدقے واری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]