بیان کیسے ہو عظمت رسولِ اکرم کی

خدا ہی جانے حقیقت رسولِ اکرم کی

عروجِ نوعِ بشر کے لیے یہ کافی ہے

رہے نظر میں شریعت رسولِ اکرم کی

کسی کے وہم و گماں میں نہ آ سکے گی کبھی

کہاں ہے سرحدِ رفعت رسولِ اکرم کی

خدا اور اس کے ملائک تو کرتے ہیں ہر دم

اے مومنو! کرو مدحت رسولِ اکرم کی

خدا ہے ان کا خدا کے ہیں یہ خدا کی قسم

خدائی پر ہے حکومت رسولِ اکرم کی

طواف کرتے ہیں اُس دل کا تو ملائک بھی

بسی ہے جس میں محبت رسولِ اکرم کی

اسی لیے تو کہا والضحیٰ و یٰسیں بھی

کہ رب کو پیاری ہے صورت رسولِ اکرم کی

زمین کیا ہے فلک پر بھی ہے رضاؔ چھائی

خدا کے فضل سے رحمت رسولِ اکرم کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]