تم ہو شاہ امم اے حبیب خدا

شاہ عرب و عجم اے حبیب خدا

مجھکو گھیرے کیوں غم اے حبیب خدا

جب ہے تیرا کرم اے حبیب خدا

جیسا تیرا حرم اے حبیب خدا

کیا ہو باغ ارم اے حبیب خدا

آپ کا نوری چہرا نگاہوں میں ہو

جس گھڑی نکلے دم اے حبیب خدا

مجھ پہ برسا کرے ہر گھڑی اے شہا

تیرا لطف و کرم اے حبیب خدا

قبر میں میری آئینگے جب مصطفیٰ

پھر مجھے کیوں ہو غم اے حبیب خدا

روز محشر کھلے گی خطا جب مری

رکھنا میرا بھرم اے حبیب خدا

آپ کی شان و عظمت، مقام آپ کا

کب ہو مجھ سے رقم اے حبیب خدا

بس تمہارے سوا کون ہے دوسرا

اور کہاں جائیں ہم اے حبیب خدا

سخت پتھر بھی دے دے جگہ آپکو

آپ رکھ دو قدم اے حبیب خدا

کر رہی ہے بہت اہل دنیا یہاں

ہم پہ ظلم ستم اے حبیب خدا

تیرے صدقے پلوں اور تجھ سے ہی ہے

میرا ناز و نعم اے حبیب خدا

تم ہنساتے ہو روتے ہوؤں کو شہا

میری آنکھیں ہیں نم اے حبیب خدا

تیرے آنے سے فارس کی آتش بجھی

واہ جاہ و حشم اے حبیب خدا

دیجیے کچھ گہر اپنے شاہد کو بھی

میرے بحر اتم اے حبیب خدا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]