تو سب سے بڑا، تو سب سے بڑا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

ہر عزت، عظمت تجھے روا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

تو اول بھی، تو آخر بھی، تو باطن بھی، تو ظاہر بھی

آغاز نہ ہے انجام ترا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

تو عالی بھی، تو والی بھی، تو باغِ جہاں کا مالی بھی

مشرق بھی ترا، مغرب بھی ترا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

ہر جانب تیری ہاؤ ہو، جس سمت بھی دیکھوں تو ہی تو

ہو بامِ حرم یا کوہِ صفا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

کیا حور و ملک، کیا جن و بشر، کیا نوری، ناری، خاکی سب

ہر اک کی زباں پر تیری ثنا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

معبود بھی تو، مسجود بھی تو، موجود بھی لا محدود بھی تو

میں خادم تو مخدوم مرا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

تو واجد بھی، تو ماجد بھی، تو یکتا بھی، تو واحد بھی

ہر چیز ہے فانی تجھے بقا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

محبوب بھی تو، مرغوب بھی تو، ہر شخص کا ہے مطلوب بھی تو

محتاج ترا ہر شاہ و گدا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

ثاقب کا ایمان یہی ہے، بخشش کا سامان یہی ہے

ہو ورد زباں، ہر صبح و مسا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]