تُجھ سے دور آتے ہوئے جانا کہ یہ سب کیا ہے

دُکھ کسے کہتے ہیں اور درد کا مطلب کیا ہے

اُن کے دیکھے سے مجھے دولتِ ایمان ملی

میرے کافر! تیری آنکھوں کے سوا رَب کیا ہے

اُسے دیکھا نہ سُنا تم نے ، تمہیں کیا معلوم

خُوشبوئے چشم ہے کیا ، روشنیِٔ لب کیا ہے

رات دن مذہب و مسلک پہ جھگڑنے والو

مجھے سمجھاؤ کہ اللہ کا مذہب کیا ہے ؟

لُطف ایسا تھا کہ میں بھول گیا اپنا نام

اُس نے جب پوچھا ترے نام کا مطلب کیا ہے ؟

میرا ایمان تو یہ ہے کہ نہیں تجھ سا کوئی

اور اگر تجھ سا کوئی ہو بھی کہیں ، تب کیا ہے ؟

چل کسی روز کہیں بیٹھ کے سوچیں فارس

پہلے پہلے تو محبت تھی ہمیں ، اب کیا ہے؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

جو کچھ بساطِ دستِ جنوں میں تھا ، کر چکے

سو بار جی چکے ہیں تو سو بار مر چکے واجب نہیں رہی کوئی تعظیم اب تمہیں ہم مسندِ خدائے سخن سے اتر چکے تم کو فنا نہیں ہے اساطیر کی طرح ہم لوگ سرگزشت رہے تھے گزر چکے یوں بھی ہوا کے ساتھ اڑے جا رہے تھے پر اک ظاہری اڑان بچی تھی سو […]

اپنے تصورات کا مارا ہوا یہ دل

لوٹا ہے کارزار سے ہارا ہوا یہ دل صد شکر کہ جنون میں کھوٹا نہیں پڑا لاکھوں کسوٹیوں سے گزارا ہوا یہ دل آخر خرد کی بھیڑ میں روندا ہوا ملا اک مسندِ جنوں سے اتارا ہوا یہ دل تم دوپہر کی دھوپ میں کیا دیکھتے اسے افلاک نیم شب کا ستارا ہوا یہ دل […]