تیری رحمت سے قلم مجھ کو عطا ہو جانا

میرے لفظوں کا مقدّر تھا ثنا ہو جانا

تیری نسبت سے مجھے درد عطا ہو جانا

درد بھی وہ کہ ہر اک دکھ کی دوا ہو جانا

درد و آلام کے تپتے ہوئے صحرا میں سدا

تیری یادوں کا مرے سر پہ ردا ہو جانا

میں کہ مشغول رہا ہوں تری مدحت میں مدام

میری کج فکر کا یوں فکرِ رسا ہو جانا

تیری یادوں سے چراغاں سرِ مژگاں کرنا

تیرے جلووں میں خوشا محوِ لقا ہو جانا

میری سانسوں میں سلاموں کی مہک کا بسنا

میری دھڑکن کا درودوں کی صدا ہو جانا

یہ کرشمہ ہے ترے اسمِ گرامی کا شہا

نام لیتے ہی مصائب کا ہوا ہو جانا

کاش نوری کے مقدر میں یہ لکھا جائے

تیری دہلیز پہ بے نام فدا ہو جانا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]