ثنا ان کی بقدرِ آگہی ہے

ثنا ان کی مکمل کب ہوئی ہے

بہر عالم جمالِ احمدی ہے

جدھر دیکھیں اسی کی روشنی ہے

امام الانبیاء اپنا نبی ہے

نبی ہر ایک ان کا مقتدی ہے

وہی خواجہ اسی کی خواجگی ہے

قیامت تک وہی سب کا نبی ہے

شبِ اسرا کا منظر دیدنی ہے

سرِ عرشِ بریں اپنا نبی ہے

زبانِ پاک پر یا امتی ہے

جہاں ہر ایک کو اپنی پڑی ہے

مجھے دونوں جہاں میں کیا کمی ہے

کہ محبوبِ خدا میرا نبی ہے

مرے ساقی سے جو مجھ کو ملی ہے

مئے توحید وہ خود مکتفی ہے

صحیفوں میں مکرم جیسے قرآں

رسولوں میں رسولِ ہاشمی ہے

ملا ان سے ہمیں جو دینِ کامل

وہی غالب اسی کی برتری ہے

درود ان پر وظیفہ کائناتی

درودِ پاک روحِ بندگی ہے

نظرؔ تم بھی چلو روضے پہ ان کے

نہ جانے کب سے دنیا جا رہی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]