ثنا ان کی ہر دم زباں پر رہے گی

ارم میں رہے گی یہاں پر رہے گی

بشر بھی کریں گے ملک بھی کریں گے

یہ مدحت زمیں آسماں پر رہے گی

مسلماں جو عاشق ہیں سیرت کے ہر دم

لگام ان کی اپنی زباں پر رہے گی

ملے گا نہ جب تک دیارِ محمد

مرے دل کی دنیا وہاں پر رہے گی

اگر مومنوں کے یہ دل میں نہ اترے

تو الفت مؤدت کہاں پر رہے گی

محمد کے بیٹے سے بیعت نہ مانگو

تلاوت وگرنہ سناں پر رہے گی

بعید از قیامت بھی ان کے کرم سے

سدا حمد و مدحت زباں پر رہے گی

خودی کی حفاظت کرے گا جو بندہ

نظر اس کی سارے جہاں پر رہے گی

حدیں کچھ بنائی ہیں میرے خدا نے

حدوں کی حفاظت جواں پر رہے گی

نظر مصطفیٰ کی یہ حرمت پہ قائم

عدو کے یہ تیر و کماں پر رہے گی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]