جب خیالوں میں بلاغت کا صحیفہ اترا

میرے آنگن میں یہ مدحت کا صحیفہ اترا

جب مؤذن کی صداؤں نے بلایا مجھ کو

میرے دل پر بھی ندامت کا صحیفہ اترا

جب مخارج سے تلاوت ہوئی مسجد میں تو پھر

میرے مولا کی صباحت کا صحیفہ اترا

جب سے سیرت پہ عمل کر کے پڑھا ہے قرآں

نقطے نقطے سے کرامت کا صحیفہ اترا

سانس میں جلوۂ آقا کو بسایا جس نے

اُس پہ آقا سے قرابت کا صحیفہ اترا

جب مرے مولا کے بچوں پہ قیامت ٹوٹی

اُس کو سہنے کی لیاقت کا صحیفہ اترا

جنگ میں ایک شہادت نے رلایا سب کو

جب سے حمزہ کی عنایت کا صحیفہ اترا

اس کو کہتا ہوں مقدر کا سکندر جس پر

شاہِ والا کی اطاعت کا صحیفہ اترا

فاطمہ کی ہی دعاوں سے علی کے گھر میں

غازی عباس شجاعت کا صحیفہ اترا

جب سجائی ہے درودوں سے زباں یہ قائم

من کے آنگن میں نظافت کا صحیفہ اترا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]