جذبۂ عشقِ خیر الوریٰ چاہئے

دل میں ہے یا نہیں دیکھنا چاہئے

نورِ ذکرِ چراغِ حرا چاہئے

خانۂ دل منور سدا چاہئے

بوئے عنبر نہ مشکِ خطا چاہئے

شہرِ طیبہ کی مجھ کو ہوا چاہئے

جس کو خوشنودی مصطفیٰ چاہئے

دین سے ان کے اس کو وفا چاہئے

تیری الفت ملے تا بہ حدِ جنوں

مجھ کو سارے دکھوں کی دوا چاہئے

حالِ امت ہے نا گفتنی اب تو بس

چشمِ رحمت تِری اور دعا چاہئے

جامِ کوثر کچھ ایسا ضروری نہیں

التفاتِ نظر ساقیا چاہئے

دل کے اندر بسی ہے یہ خواہش نظرؔ

جا کے شہرِ نبی میں بسا چاہئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]