جو تیرے قرب میں پھولوں کی طرح راحتِ جاں تھے

وہی لمحے پلٹ کر آج میرے دل کو ڈستے ہیں

لبِ شیریں سے جوئے شیر کو نسبت ہے بس اتنی

وہی محبوب منزل ہے وہی پُر پیچ رستے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated