جہانِ رنگ و بو کی نکہتوں میں مصطفیٰ ڈھونڈوں

جو ان کو چُھو کے آتی ہو وہی ہر پل صبا ڈھونڈوں

میں رسیا خاکِ بطحا کا میں عاشق نورِ خضریٰ کا

جہاں ان کے قدم آئے وہ ذرے با خدا ڈھونڈوں

جہاں نعلین رکھتے تھے مرے آقا مرے سرور

وہاں پر آنکھ مس کرنے کی رفعت دل رُبا ڈھونڈوں

کبھی حسانؓ سی ندرت ،کبھی جامی سے آنسو ہوں

کبھی الہام میں ندرت کبھی فکرِ رسا ڈھونڈوں

اذاں میں روز سنتے ہی شہادت آپ کی آقا

بشر جس کی جھکیں آنکھیں وہ خوش رو با وفا ڈھونڈوں

جہاں اوصاف جھکتے ہیں جہاں رفعت بھی خادم ہے

میں اُس مولا کے نقشِ پا کی دل آرا ضیا ڈھونڈوں

تبسم دل کشا تھا اور مدھم تھی صدا اُن کی

میں ہر مسلم کی سیرت میں یہ اوصاف و ادا ڈھونڈوں

اگر یاقوت و مروا رید کے الفاظ ہوں قائم

تو مدحت میں لگانے کے لیے گوہر جدا ڈھونڈوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]