حاصلِ کون و مکاں ہے آپ کی نوری گلی

مرکزِ ہر جسم و جاں ہے آپ کا اسمِ جلی

آپ کے شہرِ کرم کا ذکر ہو تو آن میں

حالتِ بیمارِ غم ہو جاتی ہے اچھی بھلی

وہ فلک کے پار بھی چاہے تو پل میں دیکھ لے

جس نے شہرِ ناز کی ہو خاک آنکھوں پر مَلی

چاروں یارانِ رسولِ ہاشمی ممتاز ہیں

حضرتِ فاروق بو بکر و غنی ، مولا علی

مرکزِ ایمان ہے وہ خاندانِ پنجتن

پھول ہیں حسنین جس کے سیّدہ جس کی کلی

دافعِ رنج و بلا ہیں ، قاسمِ ہر خیر ہیں

ان کے ذکرِ تام سے میری ہر اک مشکل ٹلی

رنگ بکھرے ، پھول نکھرے خلد پر آئی بہار

بادِ رحمت جب ترے شہرِ مدینہ سے چلی

حضرتِ حسنین کے صدقے ہے منظر ، قادری

خاک پائے غوثِ اعظم زیرِ سایہ ہر ولی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]