حکمِ خدا بھی دل کی صدا بھی درود ہے

روحانیت کی اصل غذا بھی درود ہے

آقا کی چاہتوں کا ہے زینہ درودِ پاک

اور چاہتِ نبی کا صلہ بھی درود ہے

مانا کہ وردِ صلے علیٰ ہے درود پر

ہر نسبتِ نبی کی حیا بھی درود ہے

ہاں ہاں اندھیری قبر کی ہے روشنی درود

محشر میں عافیت کی ردا بھی درود ہے

پڑھنا دعا میں اول و آخر درودِ پاک

حاجت روا خدا کی رضا بھی درود ہے

ورثے میں دے رہا ہوں فقط دولتِ درود

اپنے بڑوں سے مجھ کو ملا بھی درود ہے

نورِ شعور بھی ہے یہی وردِ جانفزا

بنجر زمینِ دل کی گھٹا بھی درود ہے

قربِ رسولِ پاک کا جو بھی ہے راستہ

اسکا شکیلؔ پہلا سِرا بھی درود ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]