خطائیں تو ہماری معاف فرما کہ تو ستّار بھی غفار بھی ہے

تو اپنی رحمتوں کا ابربرسا، کہ تو ستّار بھی غفار بھی ہے

کوئی تجھ سا سخی داتا نہ دیکھا کہ تو ستّار بھی غفار بھی ہے

بھرم رکھ لے گدائے بے نوا کا، کہ تو ستّار بھی غفار بھی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated