خوبی ہے انبیاء میں بھی تیرے کمال کی

لاؤں کہاں سے مثل عدیم المثال کی

تلوے نبی کے چوم کے کہتا ہے یہ فلک

اوقات کچھ نہیں ہے ہمارے ہلال کی

ہلکا سا اک خیال ہی آیا دماغ میں

تصویر بن گئی تھی تمہارے جمال کی

اے رحمتِ تمام خطائیں معاف کر

تقلید ہو سکی نہیں حضرت بلال کی

میرے حَسین خواب کی تعبیر ہو تمہیں

بس اتنی سی بساط ہے میرے خیال کی

تم ہو وہاں مقیم تو سب کچھ عزیز ہے

ورنہ کسے قبول سکونت شمال کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]