دو عالم کے آقا سلام علیکم
دو عالم کے آقا ، سلام علیکم
نوید مسیحا ، سلام علیکم
تیرے نور سے هے هر اک حسن پیدا
تیرے حسن پر خود خدا بھی هے شیدا
تیری ذات اقدس میں کونین هے گم
دو عالم کے آقا ، سلام علیکم
تیری نکہتِ زلف کا نام جنت
نگاهِ کرم هے عطائے سخاوت
سکھایا هے تو نے گلوں کو تبسم
دو عالم کے آقا ، سلام علیکم
گرے تو تمہارے کرم نے سنبھالا
تمہاری عطا نے دو عالم کو پالا
خدائی کا مطلوب و مقصود هو تم
دو عالم کے آقا ، سلام علیکم
تیرا آستاں ، آرزوؤں کا حاصل
تیری ذات امرِ دو عالم کی منزل
هے تیرے سفینے کا خادم طلاطم
دو عالم کے آقا ، سلام علیکم
خدا کی مشیت ، تیرا هر اشاره
زیارت هے تیری ، خدا کا نظارہ
کلامِ خدا تیرا حسن تکلم
دو عالم کے آقا ، سلام علیکم
تیرے نورِ اول کی جلوه نمائی
صفات خدا اور ساری خدائی
دو عالم په ثابت هے تیرا تقدم
دو عالم کے آقا ، سلام علیکم
تمہی تو هو خالد کا دین اور ایماں
تمہی تو هو الله کا خاص احساں
تمہی روح نغمات ، کیف ترنم
دو عالم کے آقا ، سلام علیکم