ذکر صَلِّ علیٰ ہے بپا جا بہ جا

میرے آقا کا ہے تذکرہ جا بہ جا

وقت کیسا بھی دنیا میں آیا مگر

نعت کا دور چلتا رہا جا بہ جا

جس طرف دیکھیے جس طرف جایئے

مصطفیٰ کی ہے مدح و ثناء جا بہ جا

اُن کے در سے فقیروں کو شاہی ملی

اُن کی دیکھی ہے شانِ عطا جا بہ جا

جا بہ جا محفلیں سج گئیں نعت کی

نعت کا فیض جاری ہوا جا بہ جا

کوئے طیبہ وہی شہر ہے کہ جہاں

نور ہی نور دیکھا گیا جا بہ جا

یا نبی اِک نگاہِ کرم کیجیے

میں نے ہر دم سنی یہ صدا جا بہ جا

فرش کیا عرش والے بھی مسرور ہیں

سج گئی محفلِ مصطفیٰ جا بہ جا

خاکیؔٔ بے نوا جس طرف جایئے

شاہِ والا ہیں جلوہ نما جا بہ جا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]