رائیگانی کا کسیلا ذائقہ ہونٹوں پہ ہے

عمر اب بے کیف لمحوں کا تسلسل رہ گئی

کھا گئی دیمک جبینِ سجدہ ریزِ عجز کو

زندگی کی اپسراء محوِ تغافل رہ گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated