رسولِ پاک کی سیرت سے روشنی پا کر

تمام چاند ستارے ہمارے جادہ ہیں

جہاز و راکٹ و اسکائی لیب و طیّارے

بُراقِ سرورِ عالم سے استفادہ ہیں

انسانیت کو ان سے مِلا نسخۂ شفا

تریاق کے عجیب خزانے سخن میں تھے

کیمسٹری کی تجربہ گاہوں میں بھی نہیں

اجزائے کیمیا جو لُعابِ دہن میں تھے

انگشت کے نشان نُمایاں ہیں چاند پر

دیکھے ہیں آدمی نے جو منظر ثبوت ہیں

شق القمر سے ٹکڑے ہوئی سطحِ ماہتاب

جو آرہے ہیں چاند سے پتھر ثبوت ہیں

ذہن دنیا کا ہو گیا روشن

شبِ معراج کے اجالے سے

علمِ جیومیٹری نے پائی سند

قابّ قوسین کے حوالے سے

ہیں شاہِ دو جہاں کے خیالوں سے متفق

سائنس کے علوم میں جتنے اصول ہیں

مرّیخ، چاند، زھرہ، عطارد، خلا، دھنک

یہ سب مرے حضور کے قدموں کی دھول ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]