رنجور تھا میں آپ نے مسرُور کیا ہے

دامانِ کرم میں مجھے مستور کیا ہے

سرکار نے بُلوایا ہے صدیق ظفرؔ کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated