رنگ تقدیر کے بدلتے ہیں

دل کے ارمان سب نکلتے ہیں

سر درِ مصطفیٰ پہ رکھ کے ظفرؔ

ہم رگِ جاں میں نُور بھرتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated