نہاں ہے خانۂ دل میں وہ نام بچپن سے

انیسِ جاں ہیں درود و سلام بچپن سے

حروفِ نعت میں خورشید کی شعائیں ہیں

میں لکھ رہا ہوں یہ روشن کلام بچپن سے

ہزار رحمتِ رب جذب عشقِ پر جس نے

سکھا دیا ہے مجھے ایک کام بچپن سے

زہے نصیب کہ حاصل ہے دل کو یہ لذت

مراقبے میں سلام و پیام پچپن سے

وہ اپنے چاہنے والوں کو خود بلاتے ہیں

میں دیکھتا ہوں یہی لطفِ عام بچپن سے

رُتوں کے ساتھ بدلتے ہیں عارضی محبوب

ہے دل میں عشقِ نبی کا مقام بچپن سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]