شبِ برات میں بٹتی ہیں رحمتیں اس کی

عطائے رحمتِ پرورد گار کیا کہنا

وسیلے آقا کے بخشے گا رب خطاؤں کو

نجات پائیں گے ہم غم گسار کیا کہنا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated