صاحبِ جود و سخاوت کون ہے تیرے سوا

قاسمِ ہر ایک نعمت کون ہے تیرے سوا

کس کے دم سے رتبۂ عالی پہ ہے آدم نژاد

رشک گاہِ آدمیت کون ہے تیرے سوا

درجۂ ختمِ رسل پر کون ہے جلوہ فگن

لائقِ ختمِ نبوت کون ہے تیرے سوا

بخشوائے گی گنہگاروں کو جو محشر کے دن

کس نے پائی ہے یہ قدرت کون ہے تیرے سوا

جب الیٰ غیری الیٰ غیری صدائیں ہوں بلند

جو کرے سب کی شفاعت کون ہے تیرے سوا

ذکر جس کا خود خدائے پاک نے رکھا رفیع

ایسا ممدوحِ جلالت کون ہے تیرے سوا

جس کی نکہت پر ہے قرباں ہر صبیح و ہر ملیح

وہ نمک آگیں صباحت کون ہے تیرے سوا

ہے اگرچہ درمیاں چودہ صدی کا فاصلہ

پھر بھی ایماں کی حرارت کون ہے تیرے سوا

پھر کے تیرے در سے منظرؔ جائے گا کیونکر کہیں

مرکزِ رشد و ہدایت کون ہے تیرے سوا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]