غزل کو سینچے کا استعارے توڑنے کا اپریل 23, 2022اکتوبر 27, 2025 by admin اٹھو کہ وقت یہی ہے ستارے توڑنے کا خود اپنے آپ کو پایاب کرتی رہتی ہے عجب جنوں ہے ندی کو کنارے توڑنے کا
بسلسلۂ مرگِ زوجۂ دوم ازدواجی زندگی کی اے درخشاں یادگار اے چمن زار محبت کی مرے رنگیں بہار خواب آسودہ ہے تو جا کر تہِ خاکِ مزار ہو ورودِ رحمتِ حق تجھ پہ تا روزِ شمار مارچ 5, 2024اکتوبر 27, 2025 by admin
اشعار میں مرے مئے باطل کی بو نہیں عشقِ بتانِ دہر کی بھی ہاؤ ہو نہیں اسپِ سخن مرا ہے بقیدِ زمامِ دیں دادِ سخن کی مجھ کو نظرؔ آرزو نہیں مارچ 4, 2024اکتوبر 27, 2025 by admin