لب پر ہر دم نام نبی ہے میرے، شام سویرے

جگمگ جگمگ ان کی عطا سے میرے، شام سویرے

در سے ہمیں نہ ان کے اٹھاؤ، طالب جنت، جنت جاؤ

ہم تو لگائیں ان کی گلی کے پھیرے، شام سویرے

آ بھی رہے ہیں جا بھی رہے ہیں جو مانگیں وہ پا بھی رہے ہیں

ان کے در سے ہم سے گدا بہتیرے، شام سویرے

تاج درودوں کا سر پہ سجائے، حور و ملائک عرش سے آئے

ڈال رہے ہیں ان کی گلی میں ڈیرے، شام سویرے

نام محمد ورد کیا کر، مشک و گلاب اور کسیر و عنبر

مہکیں گے پھر سانس کے اندر تیرے، شام سویرے

ان کا ادیبؔ پہ کتنا کرم ہے، لب پہ ثنا ہے آنکھ میں نم ہے

چاروں طرف سے ابرِ کرم ہے گھیرے، شام سویرے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]