لوحِ دل پر نقش ہے نقشِ کفِ پا آپ کا

اس لیے محشر میں ہے ہم کو سہارا آپ کا

حکم پا کر آپ کاسورج پھرا، الٹے قدم

چاند دو ٹکڑے ہوا پاکر اشارہ آپ کا

چھٹ گئے سب غم کے بادل مٹ گئے رنج و الم

نامِ نامی جیسے ہی میں نے پکارا آپ کا

انگلیوں کی اوٹ سے دیکھا جسے حسان نے

نور کے پردوں میں تھا کیسا نظارہ آپ کا

ام معبد رحمتِ عالم کو تکتی رہ گئیں

اس قدر تھا چہر ۂ والشمس پیارا آپ کا

نعت کا پہلو ہے ہر اک آیتِ قرآن میں

ہے کلام اللہ میں یوں ذکر سارا آپ کا

جو پڑھے نوکِ سناں پر بھی کلامِ کبریا

وہ شہیدِ کربلا ہی ہے دلارا آپ کا

دامنِ اصحاب ہے ہاتھوں میں تو محفوظ ہوں

راہِ حق کا راہبر ہے ہر ستارہ آپ کا

منظرؔ شہرِ خموشاں ہو اندھیری قبر ہو

لب پہ ہو لبیک آقا اور نعرہ آپ کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]