لکھنے بیٹھا ہوں میں توصیفِ رسولِ نامدار

چشمِ رحمت میری جانب اے مرے پروردگار

نادرہ کاری فطرت کا ہے مظہر اس کی ذات

روئے انور دیکھئے یا سیرتِ حق آشکار

باغِ عالم کب سنورتا آپ کے آئے بغیر

آپ ہی کے دم سے ہے اس باغِ عالم کی بہار

قصرِ شاہی ہے نہ حاجب ہے نہ کرّ و فر کوئی

کیا نرالا تاجور ہے کیا انوکھا شہریار

باعثِ تسکینِ روح و قلب ہے ام الکتاب

ذکر اس کا ہے علاجِ زخم ہائے دل فگار

زندگی میں ابنِ آدم پائے لطفِ زندگی

زندگی کر لے جو اس کے دینِ حق پر استوار

نیکیاں مل جائیں دس، ہوں دس خطائیں بھی معاف

ہے درودِ پاک کا صدقہ جو پڑھئے ایک بار

روضۂ اقدس پہ جاتے ہیں سلامی کے لئے

امتی اطرافِ عالم سے قطار اندر قطار

عرصۂ محشر میں آ جائیں کہیں مجھ کو نظرؔ

تھام لوں دامانِ رحمت دوڑ کر دیوانہ وار

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]