محبت ہو نہیں سکتی خُدا سے
نہ ہو جب تک حبیبِ کبریا سے
خُدا رزاق ہے، دیتا ہے روزی
مگر سرکار کے دستِ عطا سے
گداؤں کو خزائن مل رہے ہیں
درِ حضرت محمد مصطفی سے
نواسوں سے مؤدت آپ کو تھی
محبت، فاطمہؓ خیر النساء سے
علم عباسؓ کا اُونچا رہے گا
صدا آتی ہے دشتِ کربلا سے
فروتر، ہیچ تر، کم تر نہ کوئی
مرے جیسے غلامِ مصطفی سے
ہیں برتر سب غلامانِ محمد
ظفرؔ مسکین و عاجز، بے نوا سے