مدینہ ہے ارم کا ایک ٹکڑا یا رسول اللہ

سبھی قریوں کا سلطاں ہے یہ قریہ یا رسول اللہ

قدم چومے جہاں خاکِ زمیں نے پاک احمد کے

کہوں اس کو نہ کیوں جنت کا ٹکڑا یا رسول اللہ

مراتب میں برابر کیسے ہو سکتے ہیں یہ دونوں

کہاں غزوہ سا ہوتا ہے یہ سریا یا رسول اللہ

اشارے سے ہوا کیسے قمر دو لخت لمحے میں

وہ انگلی دیکھ پایا تھا کہ جلوہ یا رسول اللہ

جسے چوما تھا بطحا نے، جسے چوما تھا سدرہ نے

مرے سر پر بھی رکھ دینا وہ تلوا یا رسول اللہ

مرے احساس میں شامل مدینے کا بھرم بھی ہو

قلم لکھتا رہے میرا وہ کوچہ یا رسول اللہ

شفا خاکِ مدینہ ہے، شفا اس کے شجر سارے

شفا ہی تو وہ زمزم ہے یا عجوا یا رسول اللہ

اڑاتا ہے جو مدحت میں مجھے الہام کی صورت

مرے من کا وہ پنچھی بھی ہے نکھرا یا رسول اللہ

میں جس جانب نظر ڈالوں مجھے آقا دکھائی دے

دلِ قائم بنے تیرا ہی حجرہ یا رسول اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]