مراست خانہ بیابان و دل ز خوں دریا
تو عشق بیں کہ مرا میرِ بحر و بر دارد
بیابان میرا گھر ہے اور اور دل خون ہو کر
دریا بنا ہوا ہے تُو عشق (کی کرشمہ
سازی و نیرنگی) دیکھ کہ اُس نے مجھے بحر و بر
(تری اور خشکی، دریا اور بیابان) کا امیر بنا رکھا ہے
معلیٰ
			تو عشق بیں کہ مرا میرِ بحر و بر دارد
بیابان میرا گھر ہے اور اور دل خون ہو کر
دریا بنا ہوا ہے تُو عشق (کی کرشمہ
سازی و نیرنگی) دیکھ کہ اُس نے مجھے بحر و بر
(تری اور خشکی، دریا اور بیابان) کا امیر بنا رکھا ہے