مری حیات کا گر تجھ سے انتساب نہیں
تو پھر حیات سے بڑھ کر کوئی عذاب نہیں
امڈ رہی ہیں اگر آندھیاں تو کیا غم ہے
کہ میرا خیمہِ ایمان بے طناب نہیں
ترے کمالِ مساوات کی قسَم ہے مجھے
کہ تیرے دیں سے بڑا کوئی انقلاب نہیں
ندیم پر ترے احساں ہے اس قدر جن کا
کوئی شمار نہیں ہے کوئی حساب نہیں