مصروفِ ثنا میں ہے ثناخوانِ محمد

مصروفِ ثنا میں ہے ثناخوانِ محمد
ہے نغمہ سرا بلبل بستانِ محمد

خوش رنگ گُل وغنچہ معطّر ہیں فضائیں
صد رشکِ بہاراں ہے گلستانِ محمد

رضواں درِ جنت پہ ہمیں دیکھ کے بولا
آنے دو انہیں یہ ہیں غلامانِ محمد

محشر میں گنہگاروں کی بن جائے گی بگڑی
مل جائے اگر سایۂ دامانِ محمد

معراجِ نبی عرش کی عظمت کا سبب ہے
یوں کہیے یہ ہے عرش پہ احسانِ محمد

یہ نہ تھے تو بس اللہ تھا دنیا تھی نہ عقبیٰ
سمجھے بھی تو کس طور کوئی شانِ مصطفیٰ

رضوی یہ تقاضہ ہے غلامی کا نبی کی
جو کچھ بھی لکھو، لکھو بہ عنوانِ محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]