مصطفیٰ آئے ہیں لے کر رحمتیں ہی رحمتیں

اس وسیلے سے ہیں گھر گھر رحمتیں ہی رحمتیں

رحمۃ للعالمیں ہیں سرورِ دُنیا و دیں

اُن کے صدقے ہیں ، جہاں پر رحمتیں ہی رحمتیں

بخششِ اُمّت کا وعدہ لے لیا اللہ سے

کیوں نہ ہوں ہر اُمّتی پر رحمتیں ہی رحمتیں

بزمِ میلادالنبی آراستہ کرنے کے بعد

پا گئے اُن کے گداگر رحمتیں ہی رحمتیں

اُن کی آمد کا یہ ادنیٰ معجزہ ہے باخدا

ہر طرف برسیں ہیں جم کر رحمتیں ہی رحمتیں

میں حبیبِ کبریا کی نعت کہتا ہوں سدا

کیوں نہ ہوں میرا مقدر رحمتیں ہی رحمتیں

وہ مدینہ ہے وہاں کی شان و عظمت دیکھیے

بھیجتا ہے ربِّ اکبر رحمتیں ہی رحمتیں

مدحتِ سرکارِ والا کے وسیلے سے سدا

پا رہے ہیں سب سخنور رحمتیں ہی رحمتیں

نعت گوئی کی سعادت سے ہوں خاکیؔ فیضیاب

مجھ پہ برسیں ہیں برابر رحمتیں ہی رحمتیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]