مصطفیٰ آئے ہیں لے کر رحمتیں ہی رحمتیں
اس وسیلے سے ہیں گھر گھر رحمتیں ہی رحمتیں
رحمۃ للعالمیں ہیں سرورِ دُنیا و دیں
اُن کے صدقے ہیں ، جہاں پر رحمتیں ہی رحمتیں
بخششِ اُمّت کا وعدہ لے لیا اللہ سے
کیوں نہ ہوں ہر اُمّتی پر رحمتیں ہی رحمتیں
بزمِ میلادالنبی آراستہ کرنے کے بعد
پا گئے اُن کے گداگر رحمتیں ہی رحمتیں
اُن کی آمد کا یہ ادنیٰ معجزہ ہے باخدا
ہر طرف برسیں ہیں جم کر رحمتیں ہی رحمتیں
میں حبیبِ کبریا کی نعت کہتا ہوں سدا
کیوں نہ ہوں میرا مقدر رحمتیں ہی رحمتیں
وہ مدینہ ہے وہاں کی شان و عظمت دیکھیے
بھیجتا ہے ربِّ اکبر رحمتیں ہی رحمتیں
مدحتِ سرکارِ والا کے وسیلے سے سدا
پا رہے ہیں سب سخنور رحمتیں ہی رحمتیں
نعت گوئی کی سعادت سے ہوں خاکیؔ فیضیاب
مجھ پہ برسیں ہیں برابر رحمتیں ہی رحمتیں