منہ سے ممکن نہیں بیاں ہونا

مدحِ ممدوح دو جہاں ہونا

ان کی نسبت سے سیکھ لیتی ہے

آب جو بحرِ بے کراں ہونا

شعر پر ہے شعور کا الہام

حرفِ مدحت کا ضوفشاں ہونا

ان کی عادت معاف کر دینا

جاں کے دشمن پہ مہرباں ہونا

بے زبانون کے ساتھ ہمدردی

اور مددگار بے کساں ہونا

درد مندوں پہ رحم فرمانا

اور یتیموں کا پاسباں ہونا

ان کی رحمت کوخواب آتا ہے

مونس و غم گسار جاں ہونا

ان کے چہرے کی مسکراہٹ سے

زندگانی کا شادماں ہونا

میرے مولا کی اک نظر کا فیض

پل میں صحرا کا گلستاں ہونا

آپ ہی کا ہے افتخار حضور

ربِ اکبر کا میہماں ہونا

ان کے قدموں کی دھول جانتی ہے

آسمانوں پہ کہکشاں ہونا

باعثِ فخر ہے زمیں کے لیے

ذاتِ احمد کا درمیاں ہونا

باغِ سلمان کی کھجوروں میں

چاہیے اپنا آشیاں ہونا

لکھ دیا حق نے میرے حق میں بھی

شہرِ طیبہ کا مدح خواں ہونا

بیٹھ جانا چٹائی پر مظہرؔ

واقفِ رازِ کن فکاں ہونا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]